Don't Copy Any Content! Copyright Act Contact Us DMCA

ہولوکاسٹ، اسرائیل اور آئرن شوز کی حقیقت — نیتن یاہو کا دورہ ہنگری اور تاریخی پس منظر

ہولوکاسٹ، اسرائیل اور آئرن شوز کی حقیقت — نیتن یاہو کا دورہ ہنگری اور تاریخی پس منظر

ہولوکاسٹ، اسرائیل اور آئرن شوز کی حقیقت — نیتن یاہو کا دورہ ہنگری اور تاریخی پس منظر

 

ہولوکاسٹ، اسرائیل اور آئرن شوز کی یادگار

ہولوکاسٹ، اسرائیل اور آئرن شوز کی یادگار — نیتن یاہو کا ہنگری کا دورہ

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ نے حال ہی میں ہنگری کے سرکاری دورے کے دوران دریائے ڈینیوب کے کنارے واقع ہولوکاسٹ کی علامتی یادگار آئرن شوز (Iron Shoes) کا دورہ کیا۔ ان کے ہمراہ ہنگری کے وزیر اعظم بھی موجود تھے۔ یہ مجسمے ان یہودی متاثرین کی یادگار ہیں جنہیں دوسری جنگِ عظیم میں قتل کر کے دریا میں پھینک دیا گیا تھا۔

آئرن شوز اور ہولوکاسٹ کی تاریخ

Holocaust یعنی یہودیوں کی نسل کشی کو دوسری جنگِ عظیم کا سیاہ باب سمجھا جاتا ہے۔ نازی جرمنی نے تقریباً 60 لاکھ یہودیوں کو انتہائی بربریت کے ساتھ قتل کیا۔ ہنگری میں، بہت سے یہودیوں کو دریائے ڈینیوب (Danube River) کے کنارے لایا جاتا، ان سے جوتے اتروائے جاتے اور پھر گولیاں مار کر پانی میں دھکیل دیا جاتا۔ اسی ظلم کی یاد میں "Iron Shoes" نصب کیے گئے ہیں۔

ہولوکاسٹ اور اسرائیل کا قیام

ریاست اسرائیل کا قیام 1948 میں عمل میں آیا، اور ہولوکاسٹ کو اس کی بنیادی دلیل کے طور پر پیش کیا گیا۔ Zionism کی تحریک نے ہولوکاسٹ کو یہودیوں کے لیے ایک علیحدہ ریاست کے جواز کے طور پر استعمال کیا۔ اس ظلم کی آڑ میں لاکھوں فلسطینیوں کو بے گھر کیا گیا، اور فلسطین کی سرزمین پر ایک متنازعہ ریاست قائم کر دی گئی۔

ہولوکاسٹ پر اعتراض جرم کیوں؟

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ کئی یورپی اور مغربی ممالک میں ہولوکاسٹ پر سوال اٹھانا، اس کی تعداد میں شک کرنا یا انکار کرنا قانونی جرمHolocaust Denial Laws

کئی ممالک جیسے جرمنی، آسٹریا، فرانس اور ہنگری میں نافذ ہیں۔

اسرائیل کو خصوصی اختیارات کیسے حاصل ہیں؟

اسرائیل نے ایسے قوانین بنا رکھے ہیں جن کے مطابق اگر دنیا کے کسی بھی ملک میں کوئی شخص ہولوکاسٹ کی تردید کرتا ہے یا اعتراض اٹھاتا ہے، تو اسرائیل کو حق حاصل ہے کہ وہ اسے گرفتار کر کے اسرائیل لے آئے اور سزا دے۔ یہ قوانین نہ صرف حیران کن ہیں بلکہ آزادی اظہارِ رائے کے خلاف بھی ہیں۔

اسرائیل ہولوکاسٹ کے سائے میں ایک مظلوم ریاست کے طور پر خود کو پیش کرتا ہے، لیکن حقیقت میں وہ خود دنیا کے کئی حصوں میں مظالم کر رہا ہے۔

نتیجہ:

ہولوکاسٹ ایک تاریخی المیہ ہے، لیکن اس کی آڑ میں دوسرے مظلوموں کے ساتھ ناانصافی کو جواز دینا کسی صورت درست نہیں۔ ہمیں تاریخ کو سمجھنا اور سوال کرنا سیکھنا ہوگا — نہ کہ صرف ایک خاص بیانیہ مان کر خاموشی اختیار کرنا۔

مزید معلومات اور تجزیے کے لیے ہمارے بلاگ کو فالو کریں: FiqhSpot

Post a Comment

Cookie Consent
We serve cookies on this site to analyze traffic, remember your preferences, and optimize your experience.
Oops!
It seems there is something wrong with your internet connection. Please connect to the internet and start browsing again.
AdBlock Detected!
We have detected that you are using adblocking plugin in your browser.
The revenue we earn by the advertisements is used to manage this website, we request you to whitelist our website in your adblocking plugin.
Site is Blocked
Sorry! This site is not available in your country.
Mufti Sajjad Ahmad Welcome to WhatsApp chat
Howdy! How can we help you today?
Type here...