کیا کرپٹو کرنسی (Bitcoin, Ethereum) حلال ہے یا حرام؟
کرپٹو کرنسی ایک جدید مالیاتی نظام ہے جو بلاک چین ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آیا اسلام میں کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت جائز ہے یا نہیں؟
کرپٹو کرنسی پر اسلامی نقطہ نظر
اسلامی معیشت کے ماہرین اور مختلف مکاتب فکر کے علماء نے اس بارے میں مختلف رائے دی ہیں:
❌ حرام ہونے کے دلائل:
- کرپٹو کرنسی کی قیمت میں شدید اتار چڑھاؤ ہوتا ہے، جسے **غرر** (غیر یقینی کاروبار) قرار دیا جاتا ہے۔
- کچھ علماء کے مطابق، کرپٹو کرنسی **قیاساً جوا (قمار) اور سٹہ بازی** کی شکل اختیار کر چکی ہے۔
- بہت سے کرپٹو پروجیکٹس دھوکہ دہی پر مبنی ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے اسے **حرام** کہا جاتا ہے۔
✅ حلال ہونے کے دلائل:
- اگر کرپٹو کرنسی کسی **مخصوص ضابطے** کے تحت ہو اور **حرام مقاصد** کے لیے استعمال نہ ہو، تو یہ جائز ہو سکتی ہے۔
- بعض علماء کے مطابق، اگر کوئی کرپٹو کرنسی کسی **حقیقی اثاثے** پر مبنی ہو اور اس میں سٹہ بازی شامل نہ ہو، تو اسے جائز کہا جا سکتا ہے۔
دارالعلوم دیوبند کے مطابق، "اگر کرپٹو کرنسی کا لین دین کسی **حقیقی اثاثے** پر مبنی نہ ہو اور یہ محض ایک سٹہ بازی ہو، تو یہ ناجائز ہے۔"
📌 حوالہ: دارالعلوم دیوبند، فتویٰ نمبر 1440/20
حتمی نتیجہ:
اگر کرپٹو کرنسی کو **سٹہ بازی**، **دھوکہ دہی** اور **حرام معاملات** سے دور رکھا جائے اور اسلامی مالیاتی اصولوں کے مطابق چلایا جائے تو اس کی گنجائش نکل سکتی ہے۔ تاہم، کسی بھی قسم کی سرمایہ کاری کرنے سے پہلے مستند علماء سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔