اسرائیل کا فلسطین پر ظلم اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ – مکمل تجزیہ
فلسطین، خاص طور پر غزہ، کئی دہائیوں سے اسرائیلی جارحیت کا شکار ہے۔ اسرائیل کی جانب سے بمباری، زمینی حملے، اور محاصرے کے نتیجے میں ہزاروں معصوم فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ بچوں، عورتوں، اور بزرگوں کو نشانہ بنانا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، جس پر عالمی طاقتیں خاموش ہیں۔
حالیہ صورتحال اور عالمی ردعمل
2024 میں اسرائیل کی جانب سے غزہ پر شدید بمباری کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں صرف تشویش کا اظہار کرتی ہیں، لیکن عملی طور پر اسرائیل کے خلاف کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی جاتی۔ یہ دوہرا معیار عالمی انصاف پر سوالیہ نشان ہے۔
اسلامی دنیا کی ذمہ داری
اسلامی ممالک کی خاموشی اور بے عملی بھی قابل افسوس ہے۔ فلسطین کی آزادی صرف قراردادوں سے نہیں بلکہ اتحاد، سفارتی دباؤ، اور میڈیا کے ذریعے مؤثر آواز بلند کرنے سے ممکن ہے۔
اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ
انڈونیشیا کے علمائے کرام نے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اجتماعی فتویٰ جاری کیا ہے۔ فتوے میں کہا گیا ہے کہ ایسی کمپنیاں جو اسرائیل کی حمایت کرتی ہیں، ان کی مصنوعات اور خدمات لینے کا بائیکاٹ کر کے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے۔ مزید پڑھیں
پاکستان میں بائیکاٹ کی صورتحال
گیلپ پاکستان کی جانب سے جاری سروے کے مطابق 62 فیصد پاکستانیوں نے اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ جاری رکھنے کا کہا۔ بائیکاٹ کرنے والوں میں 30 سال کی عمر تک کے نوجوانوں کی اکثریت ہے، اس عمر کے 67 فیصد افراد نے بائیکاٹ کرنے کا بتایا۔ مزید پڑھیں
بائیکاٹ کے اثرات
پلس کے تازہ ترین سروے سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کی 63 فیصد ریٹیل شاپس نے فلسطین کے ساتھ جاری تنازع کے تناظر میں صارفین کی جانب سے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اطلاع دی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بائیکاٹ کا رجحان سب سے زیادہ خیبرپختونخوا میں دیکھا گیا۔ مزید پڑھیں
سوشل میڈیا پر حق کی آواز
سوشل میڈیا پر #FreePalestine، #GazaUnderAttack، اور #BoycottIsrael جیسے hashtags سے لوگ فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں۔ آپ بھی ان hashtags کو استعمال کر کے ظلم کے خلاف آواز اٹھا سکتے ہیں۔