اسلام میں جہاد کی اہمیت - قرآن و حدیث کی روشنی میں
اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے جو نہ صرف عبادات اور اخلاقیات پر زور دیتا ہے بلکہ مظلوموں کی حمایت اور ظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کو بھی فرض قرار دیتا ہے۔ جہاد فی سبیل اللہ کا تصور اسلام میں ایک اعلیٰ مقام رکھتا ہے۔ آج جب کہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت نے انسانیت کو شرمندہ کر دیا ہے، ایسے حالات میں جہاد کی فرضیت کا تصور مزید واضح ہو جاتا ہے۔
قرآن مجید میں جہاد کا حکم
”وَقَاتِلُوْا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ الَّذِيْنَ يُقَاتِلُوْنَكُمْ“
ترجمہ: "اور اللہ کے راستے میں ان سے لڑو جو تم سے لڑتے ہیں۔"
(البقرہ: 190)
”انفروا خفافاً وثقالاً وجاهدوا بأموالكم وأنفسكم في سبيل الله“
ترجمہ: "نکلو خواہ ہلکے ہو یا بھاری اور اللہ کے راستے میں مال و جان سے جہاد کرو۔"
(التوبہ: 41)
احادیثِ مبارکہ میں جہاد کی فضیلت
"ذروة سنام الإسلام الجهاد في سبيل الله"
ترجمہ: "اسلام کی چوٹی اللہ کے راستے میں جہاد ہے۔"
(سنن ترمذی)
"من مات ولم يغز، ولم يحدث نفسه بالغزو، مات على شعبة من النفاق"
ترجمہ: "جو شخص جہاد نہ کرے اور نہ ہی جہاد کی نیت رکھے، وہ نفاق کے ایک شعبے پر مرتا ہے۔"
(صحیح مسلم)
فلسطین میں اسرائیلی ظلم اور جہاد کی فرضیت
آج فلسطین کے مظلوم مسلمانوں پر جو ظلم و ستم ہو رہا ہے، وہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔ بچوں، عورتوں، مساجد اور اسپتالوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایسے میں جہاد دفاعی فرضِ عین
تاریخِ اسلام میں جہاد کے عظیم واقعات
1. غزوہ بدر
غزوہ بدر اسلام کی پہلی جنگ تھی جس میں 313 مسلمان مجاہدین نے 1000 کفار کو شکست دی۔ اس جنگ نے اسلام کے قلعے کو مضبوط کیا۔
2. صلاح الدین ایوبی کا جہاد
صلاح الدین ایوبی نے صلیبیوں سے بیت المقدس کو آزاد کروایا۔ ان کا جہاد خالص اللہ کے لیے تھا اور امت مسلمہ کے لیے مشعل راہ ہے۔
نتیجہ
اسلام میں جہاد ایک عظیم فریضہ ہے جو ظلم کے خلاف کھڑے ہونے، مظلوم کی مدد کرنے، اور دین کی سربلندی کے لیے فرض کیا گیا ہے۔ آج کے دور میں خصوصاً فلسطین جیسے حالات میں جہاد نہ صرف اہم ہے بلکہ فرض ہو چکا ہے۔
WhatsApp چینل جوائن کریں