تراویح اور تہجد میں فرق
تراویح اور تہجد دونوں نفل عبادات ہیں جو رات کے وقت ادا کی جاتی ہیں، لیکن ان میں بعض بنیادی فرق ہیں۔ ان نمازوں کی اہمیت اور فضیلت احادیث اور فقہ کی روشنی میں واضح کی گئی ہے۔
تراویح کیا ہے؟
تراویح وہ نماز ہے جو رمضان المبارک میں عشاء کی فرض نماز کے بعد جماعت کے ساتھ پڑھی جاتی ہے۔ اس کا بنیادی مقصد قرآن کریم کا قیام کے ساتھ سماعت اور عبادت کرنا ہے۔
- یہ صرف رمضان المبارک میں پڑھی جاتی ہے۔
- یہ عشاء کی نماز کے بعد جماعت کے ساتھ ادا کی جاتی ہے۔
- حدیث میں اس کی بڑی فضیلت بیان کی گئی ہے:
رسول اللہﷺ نے فرمایا:جس نے رمضان میں ایمان اور ثواب کی نیت سے قیام کیا، اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔
(بخاری: 37، مسلم: 759)
تہجد کیا ہے؟
تہجد وہ نماز ہے جو رات کے آخری حصے میں پڑھی جاتی ہے اور یہ انتہائی فضیلت والی عبادت ہے۔
- یہ سال بھر پڑھی جا سکتی ہے، صرف رمضان تک محدود نہیں۔
- یہ عام طور پر رات کے آخری تہائی حصے میں ادا کی جاتی ہے۔
- اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں:
اور رات کے کچھ حصہ میں تہجد پڑھا کرو، یہ تمہارے لئے نفل ہے، امید ہے کہ تمہارا رب تمہیں مقام محمود پر فائز کرے۔
(الاسراء: 79)
تراویح اور تہجد میں فرق
خصوصیت | تراویح | تہجد |
---|---|---|
ادائیگی کا وقت | عشاء کے بعد | رات کے آخری حصے میں |
رمضان میں خصوصی حیثیت | رمضان میں سنت مؤکدہ | سال بھر مستحب |
جماعت | جماعت کے ساتھ | اکیلے یا جماعت کے ساتھ |
رکعات کی تعداد | 8 یا 20 | کم از کم 2، زیادہ 12 |
کیا تہجد اور تراویح ایک ساتھ پڑھی جا سکتی ہیں؟
اگر کوئی شخص تراویح پڑھ چکا ہو تو تہجد کے طور پر مزید نفل پڑھ سکتا ہے، لیکن اگر کوئی تہجد ہی کو کافی سمجھ کر تراویح چھوڑ دے تو یہ درست نہیں۔ علماء فرماتے ہیں کہ رمضان میں تراویح چھوڑ کر صرف تہجد پر اکتفا کرنا درست نہیں۔
نتیجہ
تراویح اور تہجد دونوں اہم عبادات ہیں، مگر دونوں میں وقت، طریقہ اور فضیلت کا فرق ہے۔ رمضان المبارک میں تراویح کو معمول بنانا ضروری ہے جبکہ تہجد سال بھر پڑھی جا سکتی ہے۔