2025 میں زکوٰۃ کا نصاب کیا ہوگا؟ مکمل اسلامی رہنمائی
FiqhSpot نیوز ڈیسک |
زکوٰۃ کب فرض ہوتی ہے؟
اسلام میں زکوٰۃ ایک بنیادی مالی عبادت ہے جو ہر صاحب نصاب مسلمان پر فرض ہے۔ نصاب وہ حد ہے جس تک پہنچنے کے بعد زکوٰۃ فرض ہو جاتی ہے۔
2025 میں زکوٰۃ کا نصاب کتنا ہوگا؟
زکوٰۃ کا نصاب سونے اور چاندی کی مقدار پر منحصر ہوتا ہے:
- سونا: 7.5 تولہ (تقریباً 87.48 گرام)
- چاندی: 52.5 تولہ (تقریباً 612.36 گرام)
2025 میں زکوٰۃ کا نصاب مارکیٹ میں سونے اور چاندی کی قیمت پر منحصر ہوگا۔ علماء کی رائے کے مطابق، اگر کسی کے پاس یہ مقدار موجود ہو تو اس پر زکوٰۃ فرض ہوگی۔
زکوٰۃ کن چیزوں پر فرض ہے؟
زکوٰۃ درج ذیل چیزوں پر فرض ہے:
- سونا، چاندی اور نقدی
- کاروباری مال
- زرعی پیداوار (کچھ مخصوص شرائط کے ساتھ)
- مویشی (بھیڑ، بکریاں، اونٹ وغیرہ)
زکوٰۃ ادا کرنے کا طریقہ
زکوٰۃ کا حساب لگانے کے لیے:
- اپنی کل قابل زکوٰۃ رقم کا حساب کریں۔
- اس کا 2.5% بطور زکوٰۃ ادا کریں۔
- زکوٰۃ مستحقین میں بانٹیں، جیسے کہ غریب، یتیم، اور محتاج لوگ۔
2025 میں زکوٰۃ سے متعلق اسلامی ماہرین کی آراء
مشہور اسلامی اسکالرز کے مطابق، زکوٰۃ کی ادائیگی سے دولت کی منصفانہ تقسیم ممکن ہوتی ہے۔ 2025 میں مہنگائی کے پیش نظر علماء کرام مشورہ دے رہے ہیں کہ زکوٰۃ کو جلد ادا کرنا بہتر ہے۔
مزید اسلامی رہنمائی کے لیے
اگر آپ کو زکوٰۃ سے متعلق مزید سوالات ہیں، تو ہماری ویب سائٹ FiqhSpot پر جائیں۔