Don't Copy Any Content! Copyright Act Contact Us DMCA

نکبہ 1948: فلسطینیوں کا تاریخی زخم جو آج بھی تازہ ہے

"نکبہ فلسطینی تاریخ کا وہ اندوہناک واقعہ ہے جب اسرائیل کے قیام کے نتیجے میں لاکھوں فلسطینی اپنے گھروں سے بے دخل کیے گئے۔ اس آرٹیکل میں نکبہ کی اصل حقی

"نکبہ کے دوران فلسطینی مہاجرین کی ہجرت کی ایک سیاہ و سفید تصویر، جس میں بچے، خواتین اور بزرگ ہاتھوں میں سامان اٹھائے دکھائی دے رہے ہیں، ان کے چہروں پر درد اور بے بسی کے آثار نمایاں ہیں۔"

 

نکبہ (Nakba): فلسطینیوں کا ہولوکاسٹ

نکبہ (Nakba): فلسطینیوں کا ہولوکاسٹ

نکبہ ایک عربی لفظ ہے جس کے معنی "المیہ" یا "تباہی" کے ہیں۔ یہ لفظ خاص طور پر 1948ء کے اُس دردناک سانحے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جب اسرائیل کے قیام کے نتیجے میں لاکھوں فلسطینی اپنے گھروں، زمینوں اور شناخت سے محروم کر دیے گئے۔ نکبہ صرف ایک تاریخی واقعہ نہیں، بلکہ آج تک جاری ظلم، بربادی اور انسانی المیے کی علامت ہے۔

نکبہ کی ابتدا

14 مئی 1948 کو اسرائیل نے فلسطین کی سرزمین پر غیرقانونی ریاست کا اعلان کیا۔ اس کے فوراً بعد صیہونی ملیشیا نے فلسطینی دیہات اور شہروں پر حملے شروع کیے، جن کا مقصد عرب آبادی کو خوفزدہ کر کے علاقہ خالی کرانا تھا۔ نتیجتاً تقریباً 7,50,000 فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے زبردستی نکال دیا گیا۔

دیر یاسین کا قتلِ عام

9 اپریل 1948 کو دیر یاسین نامی گاؤں پر صیہونی دہشت گرد تنظیموں "ایرگون" اور "لیحی" نے حملہ کیا اور تقریباً 107 نہتے فلسطینی مرد، عورتوں اور بچوں کو قتل کر دیا۔ یہ واقعہ نکبہ کا آغاز ثابت ہوا جس نے فلسطینی آبادی میں خوف پھیلا دیا اور ہزاروں خاندان ہجرت پر مجبور ہو گئے۔

اقوام متحدہ کی مجرمانہ خاموشی

اقوام متحدہ نے اگرچہ 1947 میں تقسیمِ فلسطین کا منصوبہ پیش کیا، مگر جب فلسطینیوں پر حملے ہو رہے تھے، اقوام متحدہ اور بڑی طاقتیں خاموش تماشائی بنے رہیں۔ اسرائیل کو تسلیم کیا گیا، مگر مظلوم فلسطینیوں کو آج تک ان کا حق نہیں دیا گیا۔

پناہ گزینوں کی حالت

نکبہ کے نتیجے میں بے دخل فلسطینی اردن، لبنان، شام اور غزہ میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔ آج بھی لاکھوں فلسطینی مہاجرین دنیا بھر کے کیمپوں میں زندگی گزار رہے ہیں، جنہیں اقوام متحدہ کی قرارداد 194 کے باوجود واپس جانے کا حق نہیں دیا گیا۔

نکبہ صرف ماضی نہیں، حال بھی ہے

اسرائیل کی پالیسی آج بھی وہی ہے۔ مغربی کنارے میں بستیاں بسا کر فلسطینیوں کو بے دخل کرنا، یروشلم پر قبضہ، غزہ پر مسلسل محاصرہ اور بمباری نکبہ کی جدید شکلیں ہیں۔ آج بھی فلسطینی اپنے گھروں سے محروم، شناخت سے کٹے ہوئے، اور بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔

عالمی میڈیا اور پروپیگنڈا

اسرائیل مغربی میڈیا کے ذریعے نکبہ اور اپنی جارحیت کو چھپانے کی کوشش کرتا ہے۔ فلسطینیوں کو "دہشتگرد" اور مزاحمت کو "تشدد" قرار دینا اسی پروپیگنڈے کا حصہ ہے، جب کہ اصل دہشت گردی نکبہ سے شروع ہو چکی تھی۔

اہم حوالہ جات:

تحریر: FiqhSpot | ماخذ: اقوام متحدہ، الجزیرہ، برٹانیکا، مڈل ایسٹ آئی

Post a Comment

Cookie Consent
We serve cookies on this site to analyze traffic, remember your preferences, and optimize your experience.
Oops!
It seems there is something wrong with your internet connection. Please connect to the internet and start browsing again.
AdBlock Detected!
We have detected that you are using adblocking plugin in your browser.
The revenue we earn by the advertisements is used to manage this website, we request you to whitelist our website in your adblocking plugin.
Site is Blocked
Sorry! This site is not available in your country.
Mufti Sajjad Ahmad Welcome to WhatsApp chat
Howdy! How can we help you today?
Type here...