Don't Copy Any Content! Copyright Act Contact Us DMCA

کیا نکاح صرف ایجاب و قبول سے ہو جاتا ہے؟ – اسلامی نقطہ نظر

"کیا نکاح صرف ایجاب و قبول سے مکمل ہو جاتا ہے؟ اس تفصیلی پوسٹ میں اسلامی تعلیمات، فقہاء کی آراء اور شرعی نقطہ نظر کے مطابق نکاح کی شرائط

 

"کیا نکاح صرف ایجاب و قبول سے مکمل ہو جاتا ہے؟ اسلامی تعلیمات کے مطابق نکاح کی شرائط اور ضروری احکام پر مبنی تصویر، پس منظر میں روایتی اسلامی نقش و نگار کے ساتھ۔"

کیا نکاح صرف ایجاب و قبول سے ہو جاتا ہے؟

کیا مرد و عورت کا نکاح صرف ایجاب و قبول سے ہو جاتا ہے؟

اسلام میں نکاح ایک مقدس بندھن ہے، جو کچھ شرائط کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔ عام سوال یہ ہے کہ اگر کوئی مرد اور عورت صرف زبانی ایجاب و قبول کر لیں، تو کیا ان کا نکاح ہو جاتا ہے؟

نکاح کی بنیادی شرائط

اسلامی شریعت کے مطابق نکاح کے صحیح ہونے کے لیے درج ذیل شرائط لازمی ہیں:

  • **ایجاب و قبول** (دونوں کی رضامندی)
  • **کم از کم دو گواہ**
  • **حق مہر کی تعیین**
  • **ولایت (سرپرست کی اجازت)** (اگر عورت نابالغ ہو)
جامعہ الازہر کے مطابق: "اگر نکاح میں گواہ موجود نہ ہوں تو نکاح معتبر نہیں ہوتا، اور ایسا نکاح زنا کے زمرے میں آ سکتا ہے۔"
📌 حوالہ: جامعہ الازہر، فتویٰ نمبر 2022/45

نتیجہ

محض زبانی طور پر نکاح کے الفاظ کہہ دینا نکاح کو مکمل نہیں کرتا۔ گواہوں کی موجودگی اور دیگر شرائط پوری ہونی لازمی ہیں، ورنہ یہ نکاح نہیں بلکہ غیر شرعی تعلق شمار ہوگا۔

📌 مزید تفصیلات:

إرسال تعليق

Cookie Consent
We serve cookies on this site to analyze traffic, remember your preferences, and optimize your experience.
Oops!
It seems there is something wrong with your internet connection. Please connect to the internet and start browsing again.
AdBlock Detected!
We have detected that you are using adblocking plugin in your browser.
The revenue we earn by the advertisements is used to manage this website, we request you to whitelist our website in your adblocking plugin.
Site is Blocked
Sorry! This site is not available in your country.
Mufti Sajjad Ahmad Welcome to WhatsApp chat
Howdy! How can we help you today?
Type here...