سحری: فضیلت، فوائد اور مسنون طریقہ
سحری کی اہمیت اور فضیلت
سحری کرنا سنت نبوی ﷺ ہے اور اس میں بے شمار برکتیں ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"سحری کھایا کرو کیونکہ سحری میں برکت ہے۔" (بخاری: 1923، مسلم: 1095)
یہی وجہ ہے کہ روزے سے پہلے سحری کھانا مستحب ہے، چاہے ایک کھجور یا پانی کا ایک گھونٹ ہی کیوں نہ ہو۔
سحری کے فوائد
- روزے میں قوت و توانائی: سحری دن بھر کے روزے کے لیے جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے۔
- بھوک اور پیاس میں کمی: سحری کرنے سے روزے میں کمزوری اور پیاس کی شدت کم ہو جاتی ہے۔
- سنت پر عمل: سحری کرنا سنت ہے، جس پر اجر و ثواب ملتا ہے۔
- عبادت کے لیے مددگار: سحری کرنے سے تہجد، فجر اور دیگر عبادات میں آسانی ہوتی ہے۔
- روحانی برکت: یہ اللہ کی رحمت اور برکت کا ذریعہ ہے۔
سحری کے مسنون اعمال
- آخری وقت تک تاخیر کرنا: نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"میری امت اس وقت تک خیر پر رہے گی جب تک وہ سحری میں جلدی نہ کرے اور افطار میں دیر نہ کرے۔" (احمد: 11356)
- سحری میں برکت طلب کرنا: اللہ سے سحری میں برکت کی دعا کرنی چاہیے۔
- نبی ﷺ کی سحری: حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ
"رسول اللہ ﷺ اور حضرت زید بن ثابتؓ نے سحری کی، پھر نماز کے لیے کھڑے ہوئے، ہم نے پوچھا: سحری اور نماز میں کتنا وقفہ تھا؟ حضرت زیدؓ نے فرمایا: تقریباً پچاس آیات کی مقدار۔" (بخاری: 1921)
- کم از کم کھجور یا پانی: حدیث میں آیا ہے کہ اگر کچھ اور نہ ہو تو کھجور یا پانی پر بھی سحری کی جا سکتی ہے۔ (ابو داؤد: 2345)
- دعا پڑھنا: سحری کے بعد اللہ کا شکر ادا کرنا اور فجر کی نماز کا اہتمام کرنا ضروری ہے۔
سحری میں کھانے کی بہترین چیزیں
- کھجور اور دودھ
- روٹی اور دال
- دہی اور شہد
- پانی زیادہ پینا
- زیادہ مرچ مصالحے اور تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز
سحری کا وقت اور احتیاطی تدابیر
- سحری کا وقت فجر سے پہلے تک ہوتا ہے، لیکن زیادہ دیر نہ کی جائے تاکہ نماز کے لیے وقت ملے۔
- بہت زیادہ چکنائی یا مصالحے دار کھانے سے پرہیز کریں تاکہ روزے کے دوران طبیعت خراب نہ ہو۔
- کیفین (چائے یا کافی) کم مقدار میں استعمال کریں تاکہ ڈی ہائیڈریشن نہ ہو۔
نتیجہ
سحری ایک سنت اور برکت والی غذا ہے، جو روزے کی روحانی اور جسمانی طاقت فراہم کرتی ہے۔ ہمیں نبی کریم ﷺ کی سنت کے مطابق سحری کا اہتمام کرنا چاہیے اور اس میں برکت و مغفرت کی دعا کرنی چاہیے۔