کیا سود لینا یا دینا واقعی حرام ہے؟
سود (ربا) کا لینا اور دینا اسلام میں سختی سے منع کیا گیا ہے۔ یہ نظام معیشت کے توازن کو بگاڑتا ہے اور غریب طبقے کے استحصال کا سبب بنتا ہے۔ قرآن اور حدیث میں سود کے بارے میں سخت وعیدیں موجود ہیں۔
قرآن کی روشنی میں
"اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور جو کچھ سود میں سے باقی رہ گیا ہے اسے چھوڑ دو اگر تم سچ مچ ایمان والے ہو۔"
"اللہ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے اور اللہ کسی ناشکرے اور گناہگار کو پسند نہیں کرتا۔"
حدیث کی روشنی میں
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "اللہ نے سود لینے والے، دینے والے، اس کے گواہ بننے والے اور اس کے لکھنے والے پر لعنت فرمائی ہے۔"
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "سود کے ستر (70) درجے ہیں، ان میں سب سے ہلکا درجہ اپنی ماں کے ساتھ زنا کے برابر ہے۔"
سود کے نقصانات
- معاشرتی عدم توازن پیدا کرتا ہے۔
- غریبوں کا استحصال ہوتا ہے۔
- اقتصادی بحرانوں کی ایک بڑی وجہ ہے۔
- اخلاقی و روحانی تباہی کا سبب بنتا ہے۔
اسلامی متبادل
اسلام میں سودی نظام کے بجائے زکوة، صدقات، اسلامی بینکاری اور دیگر حلال مالیاتی ذرائع فراہم کیے گئے ہیں جو معیشت کو مستحکم اور برکت والا بناتے ہیں۔